Shart E Ulfat Novel By Aan Fatima Episode 11
Shart E Ulfat Novel By Aan Fatima Episode 11
"کیا کہا تھا میں نے اگر کچھ بھی ایسا ویسا کرنے کا سوچا تو میں اپنا اصل دکھانے پہ مجبور ہوجاؤں گا۔تو کیوں بار بار مجھے مجبور کرتی ہیں ایک ہی بات دہرانے پہ۔"
وہ مخمور نگاہوں سے اس کے چہرے کے نقوش پہ اپنا لمس چھوڑتا اس کے قندھاری گال سہلاتے ہوئے گویا ہوا تو اس کے لمس پہ منسا نے تڑپ کر اس کے حصار سے نکلنا چاہا لیکن وہ ایک برفیلی نگاہ اس پہ ڈالتے معمولی سا فاصلہ بھی سمیٹ گیا۔
اس نے اس کے بال سہلاتے سرد نگاہوں سے اس کی سمت دیکھا اس کی نظروں کی تپش سے منسا کا پور پور سلگنے لگا۔وہ اپنے دونوں کانپتے ہاتھ اس کے چوڑے مضبوط سینے پہ رکھتی اسے پیچھے دھکیلنے کی کوشش کرنے لگی مگر اتنے لمبے چوڑے وجود کو خود سے دور جھٹکنا کیسے ممکن تھا تبھی تھک ہار کر عاجزانہ نگاہوں سے اس کی سمت دیکھا۔
"چھوڑیں مجھے پلیز۔آپ یہ ٹھیک نہیں کررہے۔کیوں آجاتے ہیں بار بار مجھے ایک نئی اذیت سے دوچار کروانے۔ میری پہچان آپ کے علم میں لازم ہونی چاہیے کہ میں ایک طلاق یافتہ عورت ہوں اور اس معاشرے میں طلاق یافتہ کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔"
وہ آنکھیں میچتے ایزل کی نیند کا خیال کرتے دھیمی آواز میں غرائی۔پلکوں کی بار سے ایک آنسو ٹوٹتا اس کے گلابی عارض پہ بہہ گیا جسے گرنے سے پہلے ہی عرشمان نے چن لیا تھا۔اس کی بات پہ عرشمان کے چہرے کے عضلات فوراً سے پہلے تنے۔
"آج کے بعد آپ کی پہچان کیلیے اتنا کافی ہوگا کہ آپ عرشمان لغاری کی عزت ہیں۔اس کے دل کی ملکہ ہیں۔آئندہ اپنے لیے اس قدر ہتک آمیز اور کاٹ دار الفاظ استعمال کیے تو بہت برا پیش آؤں گا میں۔عرشمان لغاری کی رگوں میں خون بن کر دوڑتی ہیں آپ۔سینے میں دل بن کر دھڑکتی ہیں آپ۔اس سے ذیادہ اگر جان بھی چاہیے تو اس کیلیے بھی خادم حاضر ہے۔"
اس کی دراز خم دار پلکوں کو اپنے انگلی کے پوروں سے چھوتے وہ جیسے اسے اپنے ہونے کا اعتبار بخش رہا تھا۔منسا کی ناچاہتے ہوئے بھی منہ سے ایک سسکی نکلی تھی۔
"آج باسم آیا تھا ایزل سے ملنے کیوں نہیں ملنے دیا اسے۔"
عرشمان نے اس کا سرخ پڑتا گال سہلاتے ہوئے ترش لہجے میں استسفار کیا۔منسا نے اس کا لمس اپنے چہرے پہ محسوس کرتے باقاعدہ رونا شروع کردیا تھا۔ اسے تکلیف تو بہت ہوئی مگر فلحال وہ اسے سبق سکھانا چاہتا تھا تبھی سرد نگاہوں سے اس کی جانب دیکھا منسا اس کی گہری نگاہیں خود پہ محسوس کرتے اندر تک سہم گئی۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇